بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف بڑی کارروائی ہونے جا رہی ہے۔ بنگلہ دیش کی عدالت نے ان کی جائیداد ضبط کرنے اور رشتہ داروں کے بینک کھاتے کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ حسینہ کے علاوہ ان کے بیٹے سمیت کئی رشتہ داروں کے خلاف بھی جائیداد ضبط کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فی الحال شیخ حسینہ ہندوستان میں پناہ گزیں ہیں۔
ڈھاکہ کی ایک عدالت نے شیخ حسینہ کے دھان منڈی واقع رہائش 'سدھا سدن' سمیت دیگر جائیداد کو ضبط کرنے کے حکم دیے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کو ایک افسر نے بتایا کہ عدالت نے ایسے 124 بینک کھاتوں کو بھی سیل کرنے کا حکم دیا ہے جو ان کے (شیخ حسینہ) کنبہ سے جڑے ہوئے ہیں۔ ڈھاکہ میٹرو پولیٹن سینئر اسپیشل جج ذاکر حسین غالب کی طرف سے منگل کو حکم جاری کیے گئے ہیں۔
اے سی سی یعنی بدعنوانی مخالف کمیشن کی طرف سے داخل درخواست کے بعد عدالت نے حسینہ اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف اس کارروائی کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ان کے بیٹے سازیب واجد جوائے، بیٹی صائمہ واجد پٹل، بہن شیخ ریحانہ اور ان کی بیٹیاں تیولپ صدیقی اور رادوان مجیب صدیقی کے مالکانہ حق والی جائیداد کو بھی ضبط کرنے کے حکم دیے ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں طلبا نے گزشتہ سال بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے تھے جس کی وجہ سے 15 سال سے بھی زیادہ وقت سے برسراقتدار شیخ حسینہ حکومت کو 5 اگست کو معزول ہونا پڑا تھا۔ اس کے تین دن بعد محمد یونس نے عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر اپنا عہدہ سنبھالا تھا۔