Jadid Khabar

ٹرمپ نے نئے 25 فیصد آٹو ٹیرف کا اعلان کیا

Thumb

واشنگٹن، 27 مارچ (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو 2 اپریل سے 25 فیصد آٹو ٹیرف  لگانے کے منصوبے کا اعلان کیا۔
مسٹر ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں واقع صدر کے دفتر میں کہا، ’’ ہم ان تمام کاروں پر 25 فیصد ٹیرف لگائیں گے جو امریکہ میں نہیں بنتی ہیں۔ ہم آج اس منصوبے پر دستخط کر رہے ہیں۔ یہ 2 اپریل سے نافذ ہو جائے گا۔ ہم 3 اپریل سے  ٹیکس جمع کرنا شروع کر دیں گے۔”
وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ ایک دستاویز کے مطابق، مسٹر ٹرمپ نے 1962 کے تجارتی توسیعی ایکٹ کے سیکشن 232 کا استعمال کرتے ہوئے ایک اعلان پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت آٹوموبائل اور کچھ آٹو پارٹس پر 25 فیصد ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ یہ قدم 'امریکی قومی سلامتی کے لیے ایک اہم خطرہ' سے نمٹنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا، "25 فیصد ٹیرف درآمد شدہ مسافر گاڑیوں (سیڈان، ایس یو وی، کراس اوور، منی وین، کارگو وین) اور ہلکے ٹرکوں کے ساتھ ساتھ بڑے آٹوموبائل پارٹس (انجن، ٹرانسمیشن، پاور ٹرین کے پرزے اور الیکٹریکل پرزے) پر لاگو ہوں گے،  نیز اگر ضروری ہوا تو اضافی پرزوں پر ڈیوٹی بڑھانے کا عمل شروع کر دیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، یو ایس-میکسیکو-کناڈا معاہدے (یو ایس ایم سی اے) کے تحت آٹوموبائل درآمد کنندگان کو اپنے امریکی مواد کی تصدیق کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ مزید برآں، 25 فیصد ٹیرف صرف ان حصوں پر لاگو ہوگا جو امریکہ میں نہیں بنے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ آٹوموبائل پر موجودہ امریکی ڈیوٹی عام طور پر 2.5 فیصد مقرر کی  جاتی ہے جبکہ ہلکے ٹرکوں پر 25 فیصد ڈیوٹی عائد کی جاتی ہے۔ یوایس ایم سی اے کے تحت  وہ گاڑیاں بنیادی  اصولوں پر پورا اترتی ہیں ان فیسوں سے مستثنیٰ ہیں۔ تازہ ترین اعلان کے مطابق، موجودہ چارجز کے اوپر 25 فیصد ڈیوٹی شامل کی جائے گی۔
مسٹر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یہ ٹیرف امریکی پیداوار کو فروغ دیں گے، حکومت کے لیے نئی آمدنی پیدا کریں گے  اور قومی قرضوں کو کم کرنے میں مدد کریں گے، لیکن اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ ان ٹیرف  سے کاروں کی قیمتیں بڑھیں گی اور صارفین کو نقصان پہنچے گا، جو پہلے ہی زیادہ قیمتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس کے  نان ریزیڈنٹ  سینئر فیلو گیری کلائیڈ ہفباؤر نے ژنہوا کو بتایا کہ "یہ آٹو انڈسٹری کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ فورڈ اور جی ایم اسٹاک میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ آٹوز کی زیادہ قیمت نے مانگ کو کم کر دیا ہے، خاص طور پر جب صارفین مالی طور پر کمزور پوزیشن میں ہوں"۔ انہوں نے کہا، "مجھے امریکی آٹو اور پارٹس فرموں میں ملازمتوں کے ایک قابل ذکر نقصان کی توقع ہے۔