لندن:cا۔
بنرجی یونیورسٹی کی دعوت پر جمعرات کو وہاں 'ویسٹ بنگال میں ویمن امپاورمنٹ اور کامیابی' کے موضوع پر ایک پروگرام سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس کے بعد کچھ طلباء کے شور مچانے پر انہیں اپنی تقریر درمیان میں ہی روکنی پڑی۔ یہ طلباء اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے اور ریاست میں انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد اور آر جی کر کالج کے معاملے پر اپنا احتجاج ظاہر کر رہے تھے۔
تاہم وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے صورتحال کو نہایت خوش اسلوبی سے سنبھالا۔ انہوں نے احتجاج کرنے والے طلباء کو جواب دیا اور اپنا نقطہ نظر بھی پیش کیا۔ وزیر اعلیٰ نے مظاہرین سے کہا کہ اپنی پارٹی سے کہیں کہ وہ و ہماری ریاست (مغربی بنگال) میں اپنی طاقت بڑھائیں تاکہ ہم سے مقابلہ کر سکیں۔
اس اچانک احتجاج سے وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے اور حاضرین نے احتجاج کرنے والے طلباء کو ہال سے نکل جانے کو کہا۔ تاہم اس دوران وزیر اعلیٰ نے آر جی کر کالج واقعہ، انتخابات کے بعد کے تشدد اور بنگال میں ہندوؤں کی حالت کے بارے میں طلباء کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیا۔ اس کے بعد بنرجی نے بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی تقریر مکمل کی۔
اس موقع پر ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے سابق صدر سورو گنگولی بھی موجود تھے۔ قابل ذکر ہے کہ بنرجی نے لندن میں صنعت اور کاروبار سے متعلق کئی میٹنگوں میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ کو کیلوگ کالج میں خواتین، بچوں اور معاشرے کے کمزور طبقات کی سماجی ترقی پر بولنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔