امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے پوری دنیا کے بازاروں میں کہرام مچا ہوا ہے۔ اس کا اثر ہندوستان کی شیئر مارکیٹ پر بھی بہت گہرا ہوا ہے۔ ہندوستان میں پیر (7 اپریل) کو بازار کھلتے ہی 3000 سے زیادہ پوائنٹس کمی درج کی گئی۔ مارکیٹ میں گراوٹ پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’امریکی صدر نے اسٹاک مارکیٹ کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔‘‘ یہ بیان انہوں نے پٹنہ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کے دوران دیا۔
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’آج ملک میں سچ بولنا مشکل ہے، نہرو اور گاندھی سچائی سے محبت کرتے تھے اور ہم سچائی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہم سچائی سے دور نہیں جا سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’’مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ کے پردادا نہرو جی کیا تھے اور آپ نے ان سے کیا سیکھا؟ میں جہاں بیٹھا تھا، اس کمرے میں نہرو جی کے ساتھ ہی مہاتما گاندھی جی کی بھی تصویر تھی۔ وہ تصویر دیکھ کر میرے دل میں ایک ہی خیال آیا کہ یہ دونوں لوگ سچائی سے محبت کرتے تھے۔‘‘
بازار میں مسلسل ہو رہی گراوٹ پر کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے بھی اپنا شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’اسٹاک مارکیٹ تیزی سے گر رہی ہے۔ 5 منٹ میں 19 لاکھ کروڑ روپے تباہ ہو گئے۔ چھوٹے سرمایہ کار یہ بربادی دیکھ رہے ہیں۔ لیکن لوگوں کو اسٹاک مارکیٹ میں پیسے لگانے کی ٹپس دینے والے مودی-شاہ خاموش کیوں ہیں؟‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’ان کی نام نہاد دوستی کا یہ جواب دیا ہے ٹرمپ نے – ٹیرف ٹھوک کر، جو ابھی مارکیٹ میں تباہی مچا رہا ہے اور بعد میں ہماری معیشت کو تباہ کر کے نوکریاں کھائے گا اور مودی جی ہمیشہ کی طرح خاموش تماشائی بنے رہیں گے۔ یہ الگ بات ہے کہ بقیہ تمام ممالک اس کے خلاف جوابی کارروائی کر رہے ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے اس حوالے سے پوسٹ میں مزید لکھا کہ ’’یورپی یونین، چین، جاپان، برطانیہ، اسپین، برازیل، کینیڈا اور آسٹریلیا تمام نے کھل کر ٹیرف کی مخالفت کی ہے۔ لیکن مودی جی کے منہ سے اب تک مخالفت میں ایک لفظ بھی نہیں نکلا ہے۔ خیر مارکیٹ مسلسل گرتی ہی جا رہی ہے، رکنے کا کوئی آثار نظر نہیں آ رہا ہے۔ آج بھی آئیں اور کچھ معلومات دے دیں۔‘‘