لکھنؤ:14اپریل(یواین آئی) وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو کہا کہ سال 2017 سے پہلے جو اترپردیش کبھی اپنے ملازمین کو تنخواہیں دینے کی حالت میں نہیں تھا۔ آج وہ ریونیو سرپلس اسٹیٹ بن چکا ہے۔
فکی کی قومی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتر پردیش ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے اور ایک صارف اور لیبر مارکیٹ ہے۔ اتر پردیش کی ترقی میں فکی کو ایک اہم شراکت دار بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس تنظیم نے سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثبت ماحول اور ماحولیاتی نظام بنانے میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔بالخصوص سرمایہ کار سمٹ 2018 اور 2023 کو کامیاب بنانے میں فکی کا تعاون قابل ستائش رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے اتر پردیش کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے یہ ہندوستان کی سب سے بڑی ریاست ہے، اس کے باوجود یہ ایک طویل عرصے سے 'بیمارو' ریاست کے طور پر جانی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت اتر پردیش کی فی کس آمدنی قومی اوسط کے برابر تھی لیکن آہستہ آہستہ کم ہو کر ایک تہائی رہ گئی۔
تاہم، پچھلے آٹھ سالوں میں، اتر پردیش نے غیر معمولی ترقی کی ہے، جس کا ملک اور دنیا نے نوٹس لیا ہے۔ پالیسی سازی میں فکی جیسی تنظیموں کا تعاون اس تبدیلی کی ایک بڑی وجہ رہا ہے۔