دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے دہلی حکومت میں سنیتا کیجریوال کے کردار پر سنگین سوال اٹھائے ہیں۔ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ انہیں سرکاری فائلوں میں 'سی ایم میڈم' کہا گیا ہے۔ سچدیوا نے سابق وزیر سوربھ بھاردواج سے پوچھا کہ کس حیثیت میں انہوں نے سنیتا کیجریوال کے پاؤں چھوئے اور ان سے حکم لیا؟
ویریندر سچدیوا نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، 'میں سوربھ بھاردواج سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ نے آئین پر حلف لیا تھا اور وزیر کا عہدہ سنبھالا تھا، پھر آپ نے کس حیثیت میں بھابھی جی (سنیتا کیجریوال) کے پاؤں چھوئے یا بھابھی جی سے حکم لیا؟
وریندر سچدیوا نے کہا - سرکاری فائلوں میں یہ کیسے لکھا ہے کہ سی ایم میڈم؟ کس حق سے؟ کل (ہفتہ) ہم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ٹویٹ کیا، براہ کرم اس کا جواب دیں کہ کیسے؟ وریندر سچدیوا نے کہا، سنیتا کیجریوال اس سرکاری کرسی پر بیٹھ کر میڈیا کو بیان دیتی تھیں۔ اس نے کس اختیار پر ایسا کیا؟ سوربھ بھاردواج بتائیں، آپ آئینی عہدے پر تھے، آپ نے اس کا احترام بھی نہیں کیا؟
صحافی کے سوال کے جواب میں سچدیوا نے کہا، 'دہلی میں بجلی کی کٹوتی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ عآپ کا دعویٰ محض جھوٹ ہے، وہ اس عادت کو چھوڑنے کے قابل نہیں ہیں۔ ان کے پاس جھوٹ بولنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ دہلی میں اصلاحات ہو رہے ہیں۔ دہلی اب بدل رہی ہے، وہ یہ برداشت نہیں کر سکتے۔‘