امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو غلط طریقے سے کاروبار کرنے کے لیے چھوٹ نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بات صاف کی کہ جمعہ کو کسی بھی طرح کے ٹیرف میں چھوٹ کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب امریکی کسٹم ڈیوٹی اور محکمہ سرحدی تحفظ نے ایک رہنما اصول جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فون، کمپیوٹر اور دوسرے الیکٹرونک اشیاء کو ریسی پروکل ٹیرف سے چھوٹ دی گئی ہے۔
وہائٹ ہاؤس کے سینئر صلاح کار اسٹیفن ملر نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ یہ سامان اب بھی چین پر پہلے کیے گئے اعلان کے تحت 20 فیصد ٹیرف کے دائرے میں آتے ہیں۔ وہ صدر ٹرمپ کے اس حکم کی بات کر رہے تھے جس میں انہوں نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر غیر قانونی ڈرگس کے مسئلہ کی وجہ سے ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، ’’دوسرے ملکوں نے ہمارے ساتھ جو غلط کاروبار کیا ہے اور جو غیر ضروری ٹیرف کی رکاوٹیں کھڑی کی ہیں، ان کے لیے اب کسی کو بھی چھوٹ نہیں ملے گی۔ خاص کر چین کو نہیں، جس نے ہمارے ساتھ سب سے خراب سلوک کیا ہے۔‘‘
انہوں نے آگے کہا کہ جمعہ کو کوئی بھی ٹیرف چھوٹ کا اعلان نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مصنوعات پہلے سے ہی 20 فیصد فینٹینائل ٹیرف کے تحت آتے ہیں اور اب بس انہیں ایک الگ ٹیرف زمرے (بکیٹ) میں ڈالا جا رہا ہے۔
امریکی صدر نے کہا، ’’ہم آنے والے نیشنل سیکوریٹی ٹیرف جانچ میں سیمی کنڈکٹر اور پورے الیکٹرونکس سپلائی سلسلہ پر توجہ دے رہے ہیں۔‘‘ ٹرمپ نے مزید کہا، ’’جانچ سے یہ صاف ہو رہا ہے کہ ہمیں اپنے ملک امریکہ میں ہی سامان بنانا ہوگا۔ ہم کسی بھی دوسرے ملک خاص طور پر چین جیسے دشمن جیسے کاروبار کرنے والے ملکوں کے بھروسے پر نہیں رہ سکتے، جو امریکہ اور ہمارے لوگوں کی توہین کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کرتے ہیں۔‘‘