نئی دہلی: یونین بجٹ 2025 پر کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے شدید تنقید کی ہے اور کہا کہ اس بجٹ میں عام آدمی کے لیے کچھ خاص نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ سے کوئی بڑا تبدیلی یا راحت متوقع نہیں ہے اور حکومت صرف اعداد و شمار کے ذریعے عوام کو خوش کرنے کی کوشش کرے گی، لیکن اس کا حقیقی اثر عوام پر نہیں پڑے گا۔
جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ بجٹ میں عوامی ضروریات کو نظرانداز کیا گیا ہے اور صرف دکھاوے کی اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے تحت پیش کی جانے والی پالیسیوں سے ملک کی معیشت میں حقیقی ترقی کا امکان نہیں ہے اور عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ٹھوس اور مؤثر پالیسیوں کی ضرورت ہے، جن سے عوام کو براہ راست فائدہ ہو۔
خیال رہے کہ اس بجٹ میں ٹیکس پالیسی اور جی ایس ٹی کے حوالے سے بھی بات کی جا رہی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ حکومت کو ٹیکس کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ کاروباری افراد اور صنعتکاروں کو مزید ریلیف مل سکے۔ جی ایس ٹی کے ڈھانچے میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے تاکہ چھوٹے کاروباروں کو مزید سہولت فراہم کی جا سکے اور ٹیکس کا نظام سادہ بنایا جا سکے۔
مڈل کلاس، کسانوں اور کاروباری افراد کی نظر اس بات پر ہے کہ حکومت ان کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ میں کیا اقدامات کرتی ہے۔ ان شعبوں کے لیے کچھ خاص اعلانات کی توقع کی جا رہی ہے تاکہ ان کی مشکلات کم کی جا سکیں اور انہیں معاشی ترقی کے عمل میں شامل کیا جا سکے۔