Jadid Khabar

بیجا پور-تلنگانہ سرحد پر نکسلیوں کے خلاف آپریشن، 5 ہزار جوانوں کی کارروائی میں 5 نکسلی ہلاک

Thumb

چھتیس گڑھ کے بیجا پور اور تلنگانہ کی سرحد پر نکسلیوں کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ’اینٹی نکسل‘ آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق منگل کی صبح سے تقریباً 5 ہزار کی تعداد میں مورچے پر تعینات جوانوں نے نکسلیوں کی تنظیم کے بٹالین نمبر-1 کے نکسلیوں کو گھیر کے رکھا ہوا ہے۔ دونوں طرف سے مسلسل گولی باری جاری ہے۔ اس تصادم میں اب تک 5 نکسلیوں کے مارے جانے کی بھی خبر ہے۔

یہ تصادم اُسور تھانہ حلقہ کے کریگٹا، نڈ پلّی، پجاری کانکیر کی پہاڑی پر تقریباً 40 گھنٹے سے جاری ہے۔ اس مہم میں چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور مہاراشٹر کے جوانوں نے مورچہ سنبھالا ہے۔ اب تک 100 سے زیادہ آئی ای ڈی ملنے کی بات سامنے آئی ہے۔ یہ آئی ای ڈی جوانوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق پہاڑی علاقوں میں جوانوں کے ذریعہ ڈی مائننگ کی جا رہی ہے۔ سلامتی دستے کریگٹا پہاڑی کے اوپر ڈرون اور سیٹلائٹ سے نظر بنائے ہوئے ہیں۔ جوانوں کو یہاں بڑی تعداد میں نکسلیوں کے بڑے کیڈر کے ہونے کی خفیہ اطلاع ملی ہے۔ تلنگانہ اور چھتیس گڑھ دونوں ریاستوں سے ہزاروں کی تعداد میں جوانوں کو اتارا گیا ہے۔ سی آر پی ایف، ڈی آر جی، ایس ٹی ایف، کوبرا اور تلنگانہ سے گرے ہاؤنڈ، مہاراشٹر میں سی 60 کے جوان موقع پر ہیں۔ جالانکہ اس کی ابھی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
اطلاع کے مطابق جوانوں کے لیے آپریشن مقام پر ہیلی کاپٹر سے پانی اور کھانا بھجوایا گیا ہے۔ ساتھ ہی بیجا پور سے بڑی تعداد میں جوانوں اور بیک اَپ پارٹی کو بھی بھیجا گیا ہے۔ چھتیس گڑھ کی فورس کے علاوہ تلنگانہ سے بھی گریہاؤنس کے جوانوں کی ٹیم نکسلیوں کو گھیرے ہوئی ہے۔ وہیں نکسلیوں کے حملے میں دو جوان زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعہ رائے پور ریفر کیا گیا ہے
بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں نکسلیوں کی بٹالین نمبر 1، 2 سمیت دیگر کمپنیاں فعال ہیں اور یہاں پر 100 سے زیادہ تعداد میں نکسلی موجود ہیں۔ ٹاپ نکسلی لیڈر ہڑما، دیوا، وکاس سمیت آندھرا-تلنگانہ-مہاراشٹر کی سنٹرل کمیٹی، ڈی کے ایس زیڈ سی ایم، ڈی وی سی ایم، اے سی ایم تنظیموں کے سکریٹری جیسے بڑے کیڈرس کے نکسلی بھی یہاں موجود ہیں۔