نئی دہلی 24اپریل (ایجنسی)پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف جو بڑے اقدام اٹھائے ہیں، اس سے بوکھلائے پاکستان نے 24 اپریل کو جوابی حملہ کیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں آج این ایس سی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں پہلگام حملہ کے بعد پیدا حالات پر تبادلہ خیال ہوا اور ساتھ ہی ہندوستان کے لیے ہوائی راستہ بند کرنے سمیت کچھ بڑے فیصلے لیے گئے۔ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ این ایس سی کی میٹنگ میں پاکستان نے ہندوستان کے ذریعہ سندھ آبی معاہدہ معطل کیے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ اگر ہندوستان نے پانی پر روک لگائی تو اسے ’جنگ‘ تصور کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ پاکستان نے اپنا ایئر اسپیس ہندوستان کے لیے بند کر دیا ہے۔ یعنی اب کوئی بھی ہندوستانی طیارہ پاکستان کے ہوائی راستہ کا استعمال نہیں کر پائے گا۔پاکستان نے این ایس سی کی میٹنگ میں جو اہم فیصلے لیے ہیں، اس میں ہندوستان کے ساتھ سبھی دو فریقی معاہدہ فوری اثر سے روکنے کا اعلان بھی شامل ہے۔ پاکستان نے شملہ معاہدہ پر بھی روک لگا دی ہے اور واگھہ بارڈر بھی بند کر دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، پاکستان میں موجود ہندوستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ انھیں ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ پاکستان میں ہندوستانی سفیروں کی تعداد بھی گھٹا کر 30 کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی پاکستان میں موجود ہندوستانی دفاع، بحریہ اور فضائیہ سے جڑے اہلکاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 30 اپریل تک ملک چھوڑ دیں۔ہندوستان کے ذریعہ سندھ آبی معاہدہ معطل کرنے کے فیصلہ پر پاکستان نے اپنی سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ہندوستان کے اس فیصلے کو خارج کرتے ہوئے پاکستان نے کہا کہ یہ آبی معاہدہ 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے لائف لائن ہے۔ پاکستان نے ہندوستان پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کیا۔ ہندوستان کی کارروائی سے خوفزدہ پاکستان نے پہلگام حملہ میں اس کا کوئی ہاتھ نہ ہونے کی بات بھی سامنے رکھی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کا فیصلہ سیاسی کشیدگی کو بڑھائے گا اور علاقہ میں امن قائم کرنے میں رخنہ انداز ہوگا۔ ساتھ ہی پاکستان نے کہا کہ وہ دہشت گردی کی واضح الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔