Jadid Khabar

پہلگام حملے کے خلاف دہلی کے بازار بند، دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

Thumb

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے خلاف دہلی کی مختلف بازاروں میں احتجاج کے طور پر کاروبار بند کر دیے گئے ہیں۔ حملے میں 26 افراد کی ہلاکت اور 20 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تاجروں نے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک روزہ بند کا اہتمام کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، گاندھی نگر اور جن پتھ مارکیٹوں میں سناٹا چھایا ہوا ہے، جب کہ کناٹ پلیس میں اس بند کا اثر جزوی طور پر دیکھا گیا ہے۔ گاندھی نگر مارکیٹ میں کاروبار بند رکھنے والے تاجر رام بابو گرگ کا کہنا تھا کہ پہلگام میں ہونے والا حملہ ایک سنگین جرم ہے اور وہ حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی امید رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بند کا مقصد دہشت گردی کے خلاف سخت پیغام دینا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ بند اس لیے کیا تاکہ عالمی سطح پر یہ پیغام جائے کہ وہ اس حملے سے غمگین اور غصے میں ہیں۔ انہوں نے اس دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کو تیز کیا جائے تاکہ آئندہ ایسی کوئی المناک واقعہ نہ ہو۔
دوسری جانب، جن پتھ مارکیٹ میں سناٹا تھا، جہاں صبح سے ہی کاروبار بند تھا۔ یہاں تک کہ سڑکوں پر بھی کم لوگ دکھائی دیے۔ کناٹ پلیس میں بعض دکانیں کھلی رہیں، تاہم اس کے باوجود لوگوں کی آمدورفت معمول سے کم تھی۔
تاجروں کا کہنا تھا کہ اس بند سے دہلی کی معیشت کو 1500 کروڑ روپے کا نقصان ہو سکتا ہے، تاہم ان کا مقصد صرف دہشت گردی کے خلاف احتجاج تھا۔ یاد رہے کہ پہلگام میں دہشت گرد حملے میں 26 افراد کی موت واقع ہوئی تھی اور 20 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے، جن میں مقامی شخص بھی شامل ہے۔